واشنگٹن (آن لائن) امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر القدس فورس کے نئے کمانڈر اسماعیل قاآنی نے امریکیوں کو قتل کیا تو ان کا حال بھی جنرل قاسم سلیمانی جیسا ہو گا۔امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو عراق میں ڈرون حملے میں ہلاک کیا تھا۔ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لیتے ہوئے 8 جنوری کو عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جس میں 11 کے قریب
امریکی فوجی زخمی ہوئے اور فوجی کیمپوں کو شدید نقصان پہنچا۔
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے جنرل اسماعیل قاآنی کو القدس فورس کا نیا کمانڈر جنرل مقرر کیا جنھوں نے اپنے پیش رو قاسم سلیمانی کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔اس حوالے سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران برین ہک نے ایک عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر جنرل قاآنی نے امریکیوں کو قتل کرنے کی پالیسی جاری رکھی تو ان کا حال بھی جنرل قاسم سلیمانی جیسا ہو گا۔برین ہک نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے بہت پہلے واضح کر دیا تھا کہ اگر کسی نے امریکیوں یا امریکا کے مفادات کو نقصان پہنچایا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے یہ دھمکی نہیں ہے بلکہ ایسا امریکیوں کے تحفظ کے لیے کیا جائے گا۔امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران نے مزید کہا میرا خیال ہے کہ ایرانی حکومت سمجھ گئی ہو گی کہ اب امریکا پر حملہ نہیں کرنا اور ایسی حرکتوں سے باز رہنا ہے۔
0 کمنٹس:
ایک تبصرہ شائع کریں